اسٹاک مارکیٹ مندی سے نکل آئی، 3 حدیں بحال، ڈالر کی قدر بغیر ردوبدل کے مستحکم رہی
کراچی: شرح سود بڑھنے سے لسٹڈ کمپنیوں کی فروخت اور منافع میں کمی کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کے روز اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 42100,، 42200 اور 42300 پوائنٹس کی 3 سطحیں بحال ہوگئیں۔
منگل کے روز کاروبار کا آغاز مندی سے ہوا جس سے ایک موقع پر 29پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن ایشین انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک کی جانب سے پاکستان کو 50کروڑ ڈالر کا قرض موصول ہونے سے مارکیٹ کا رحجان تبدیل ہوگیا۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 302.25 پوائنٹس کے اضافے سے 42373.59 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
دریں اثنا ایشین انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک کی جانب سے 50کروڑ ڈالر موصول ہونے اور 5دسمبر سے قبل ایک ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیوں کے حکومتی دعوے کے باعث منگل کو ڈالر کی قدر محدود اتار چڑھاؤ کے بعد قابو میں رہی۔
ایشین انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک سے قرض موصول ہونے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے جیسے عوامل مارکیٹ پر اثرانداز رہے حالانکہ منگل کو کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی پیشقدمی دیکھی گئی تاہم بعد دوپہر ڈالر کے انٹربینک ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے 223.95روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 231روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ علاوہ ازیں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں منگل کو فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 300روپے اور 258روپے کا اضافہ ہوگیا جس کے نتیجے میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 161600 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بھی بڑھ کر 138546روپے کی سطح پر آگئی۔