بڑے صنعتکاروں و تاجروں کا عسکری قیادت سے ملاقات کا فیصلہ
کراچی: ملک کے بڑے صنعتکاروں اور تاجروں کی نمائندہ تنظیم ایف پی سی سی آئی نے ملک کی معاشی صورتحال پر عسکری قیادت سے ملنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اقتصادی پروگرام پیش کردیا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ اور دیگر گزشتہ روز فیڈریشن ہاؤس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی بدترین معاشی صورتحال اور حکومتی کی بے حسی پر پھٹ پڑے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے، تیس سالوں سے یہی لوگ حکومتوں میں ہیں لیکن کوئی پالیسی نہیں ہے، پانچویں بار وزیراعظم نے ملاقات کا وقت دے کر میٹنگ کو ملتوی کردیا، اسحاق ڈار نہ ماضی میں وقت دیتے تھے نہ آج دیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں کوئی پالیسی نہیں ہے اور معیشت تباہ ہوگئی ہے، ہر کوئی سیاست میں لگا ہے، معیشت کی بہتری کے لئے کوئی اقدامات نہیں ہیں، حکومت آئی ایم ایف سے جو بھی بات کررہی ہے، وہ ہمارے سامنے لائے اور واضح کرے کیونکہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے کے باوجود وہ ہمیں قرص دینے کو تیار نہیں۔
عرفان اقبال نے معیشت کی بدترین صورتحال پر فیڈریشن کا اقتصادی پروگرام بھی پیش کیااور بتایا کہ آئندہ ہفتہ ہم ملک کی معاشی صورتحال کے حوالے سے عسکری قیادت سے ملاقات کریں گے۔
پریس کانفرنس میں سابق صدر ایف پی سی سی آئی ناصر حیات مگوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 5 مرتبہ ملاقات طے کی، مگر ملاقات نہیں کی۔