ثاقب نثار کا بیٹا ٹکٹ کیلیے پیسے پکڑ رہا ہے، چور کا بیٹا چور نکلا، مریم نواز
لاہور: مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ثاقب نثار کا بیٹا ٹکٹ کے لیے پیسے پکڑ رہا ہے، چور کا بیٹا چور نکلا، ثاقب نثار بتاؤ پاناما کیس کے عوض تم نے کتنے پیسے لیے؟
ماڈل ٹاؤن میں یکم مئی کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فتنہ مزدوروں کے لیے ریلی نکال رہا ہے، میں کہوں گی تم صرف پاکستان کے خلاف سازش کرنا بند کردو مزدور کی مزدوری ٹھیک ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کی ترقی کی راہ میں میں صرف ایک شخص حائل ہے اور وہ ہے عمران خان، عمران خان سیاسی مخالف نہیں دہشت گرد ہے جو چاہتا ہے کہ میں جیت جاؤں یا ہار جاؤں ملک کو نہیں چلنے دوں گا۔
مریم نواز نے کہا کہ آج ڈالر دو سو اسی روپے کا ہے تو اس کا ذمہ دار صرف عمران خان نہیں ہے بلکہ اس کا پورا گینگ ہے، اس گینگ کا سربراہ عمران خان اور گینگ کے ارکان میں ثاقب نثار اور جنرل (ر) فیض شامل ہیں۔
ن لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ جب عمران خان کا 2014ء کا دھرنا ناکام ہوا اور نواز شریف کا جرم ثابت نہ ہوسکا تو جسٹس کھوسہ نے عمران خان کو کہا میرے پاس کیس لے کر آؤ میں نواز شریف کو نکالتا ہوں، نواز شریف کو نکالنے کا زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا، آج پھر وہی عمل دہرایا جارہا ہے، عمران خان کا لانگ مارچ ، جیل بھرو تحریک غرض ہر حربہ ناکام ہوگیا تو اب نئی جوڈیشری اسٹیبلشمنٹ آگئی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ آج ملک کو جو بھی مسائل درپیش ہیں اس کا ذمہ دار جسٹس مظاہر اکبر نقوی اور جسٹس اعجاز الاحسن کا سو موٹو نوٹس ہے، آج پاکستان میں معیشت کا برا حال ہے اور ترقی جام ہوچکی ہے، اسی لیے پی ٹی آئی الیکشن کی جلدی نہیں ان کو یہ جلدی صرف یہ ہے کہ ان کے ہوتے ہوتے الیکشن ہوجائیں ورنہ انہیں جتانے والا کوئی نہیں ہوگا۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ الیکشن کروانے سے پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ اسمبلی توڑی کیوں گئی؟ اصل سازش کا بھانڈا اس فتنہ خان نے خود پھوڑا اور کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے مجھے کہا کہ اسمبلیاں توڑ دو، بات یہ تھی کہ اسمبلی ٹوٹے گی اور سپریم کورٹ میں سہولت کار بیٹھے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ اس سازش کی وجہ سے جو سو موٹو لیے گئے اس پر صرف عوام اور سیاست دان نہیں بولے بلکہ سپریم کورٹ کے ججز بھی بولے، پہلے تو عوام کے سامنے یہ آنا چاہیے کہ جنرل (ر) باجوہ کے کہنے پر اسمبلی کیوں توڑی؟ پیچھے سے بیٹھ کر آج بھی ڈوریاں کون ہلا رہا ہے؟ وہ ثاقب نثار ہے جو پیچھے سے بیٹھ کر سازشیں کررہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ثاقب نثار کا بیٹا ٹکٹ کے لیے پیسے پکڑ رہا ہے، چور کا بیٹا چور، والد صاحب نے کیسی ٹریننگ دی ہوئی ہے، ابھی ریٹائر ہے جب یہ عوام کی کرسی پر بیٹھا تھا تو اس وقت کیا کیا ہوگا؟ ثاقب نثار مجھے بتاؤ کہ پاناما کیس کے عوض تم نے کیا لیا؟
انہوں نے کہ ثاقب نثار کی آڈیو آئی کہ مریم کو ٹھوک دو مار دو؟ ثاقب نثار کے بیٹے کی گفتگو سنی جو گالی دیئے بغیر بات نہیں کرتا، دنیا میں فیصلے میرٹ پر ہوتے ہیں اور یہاں فیصلے ساسوں اور بیٹوں کے کہنے پر ہوتے ہیں، ثاقب نثار اور عمران کا وکیل خواجہ رحیم کہہ رہا ہے کہ وزیر اعظم کے خلاف پرچہ دیں گے، جتنے مرضی پرچے دو۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمر عطاء بندیال کی ساس کہہ رہی تھی کہ عمران خان کے جلسے میں لاکھوں لوگ تھے، شہروں میں جاکر دیکھے کتنے لاکھوں لوگ بدعا کررہے ہیں؟ ذاتی گفتگو کسی کی باہر نہیں آنی چاہیے یہ ذاتی گفتگو نہیں تھی فیصلے کیے جارہے ہیں دیکھیں یہ ٹولہ یہ گینگ کس کو لانا چاہتا ہے، آج شہباز شریف جہاں جاتے ہیں لوگ پوچھتے ہیں عمران خان واپس تو نہیں آجائے گا؟
انہوں ںے کہا کہ عمر عطاء بندیال اور تین رکنی بنچ سے پوچھ رہی ہوں یہ کس لیے اور کس کے لیے کررہے ہو؟ یہ ایک گروہ ہے جو اگلی تقریروں کے لیے سب کررہا ہے، عمران خان کالی بالٹی سر پر رکھ کر نکل پڑتا ہے، مجھے بطور سیاسی شخصیت یہ دیکھ کر شرم آتی ہے یہ کالی بالٹی کبھی کسی نے نہیں دیکھی لیڈر سینہ تان کے کھڑے ہوتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ کس شخص کو دوبارہ ہم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، اس کو پتا نہیں کہ نشہ کرکے کیا بولنا ہے؟ یہ پہلے کہتے تھے استعفے منظور کیے جائیں اور اب کہتے ہیں منظور نہ کیے جائیں، اس ملک کے مالک تم یا تمہارا منشیات زدہ دماغ نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام ہیں۔
ن لیگ کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے نو سال نکال دو تو پیچھے کھنڈرات بچتے ہیں جو پچھلے 65 سال بچتے ہیں اس میں کسی نے کچھ کیوں نہیں کیا؟ وہ آتا ہے عمران خان تو گھڑیاں بیچنے کا کاروبار شروع کردیتا ہے، پنکی پیرنی علحیدہ سے دکان کھول لیتی ہے، جس کو چور چور کہا وہ صادق اور امین نکلا جن کو صادق اور امین کہا ان کی اولادیں بھی چور نکلی، اب آپ کو پتا چلا گاڈ فادر سسیلین مافیا کون ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ خود ہے ایک دوسرے کو ایکسپوز کریں گے، آپ جو مرضی کرلیں پارلیمینٹ قانون بناتی رہے گی، آپ کو پارلیمنٹ اور اس ملک کے آئین اور قانون کا فیصلہ ماننا پڑے گا، پارلیمنٹ اپنا فیصلہ منوا کررہے گی، اس ملک کا آئین اور پارلیمنٹ سپریم ہے۔