فوج نہ ہو تو ہمیں پتا چلے کہ آزادی کیا ہوتی ہے، شاہد آفریدی
کراچی: سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی 9 مئی کو ہونے والے جلاؤ اور گھیراؤ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر فوج نہ ہو تو ہمیں پتا چلے کہ آزادی کیا ہوتی ہے‘‘۔
ایک انٹرویو میں شاہد خان آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں مثبت بات کرنے پربھی شدید تنقید شروع ہوجاتی ہے۔ میری کوشش یہی ہوتی ہے کہ بدتمیزی اور گالم گلوچ ہونے پر ایک طرف ہو جاؤں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست پوری دنیا میں ہوتی ہے، ہمارے ملک میں بھی سیاست ہوتی ہے لیکن یہ کس قسم کی سیاست ہو رہی ہے۔ میں اس ملک میں چھوٹے سے بڑا ہوا،اب میرے بچے بڑے ہو رہے ہیں، وہ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے اور کیوں ہو رہا ہے تو جواب دینا مشکل ہو جاتا ہے کہ ہم اپنے ملک کو خود ہی جلا دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کی ایک بار پھر سندھ حکومت سے گراؤنڈ دینے کی اپیل
انہوں نے کہا کہ ہم کب تک آپس میں لڑتے رہیں گے۔خود اس ملک کے دشمن ہیں۔ پاک فوج کی بہت قربانیاں ہیں، پاک فوج اس ملک کی حقیقت ہے،فوج نہ ہو تو ہمیں پتہ چلے کہ آزادی کیا ہوتی ہے۔ اس حوالے سے کشمیریوں سے اور فلسطینیوں سے پوچھیں کہ آزادی کیا ہوتی ہے، ہمیں اپنی فوج کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، ہمیں اپنے بچوں کو دنگا فساد کے حالات سے دور رکھنا چاہیے ہمیں ترقی اور کامیابی کے سفر کو لے کر آگے چلنا ہے۔