مودی کی آمد: وائٹ ہاؤس کے باہر مسلمان، سکھ اور کرسچن کمونیٹیز کا احتجاج
واشنگٹن: مودی کے دورہ امریکا کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر شدید مظاہرے کیے گئے، بھارتی مسلمان، سکھ اور کرسچن کمونیٹیز اور مختلف تنظیموں کی جانب سے مودی کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی واشنگٹن آمد کے موقع پر امریکن سکھ کمیونٹی، انڈین امریکن کونسل، ویٹرینز فار پیس، سکھ فار جسٹس اور دیگر تنظیموں کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا گیا اور شدید نعرے بازی کی گئی۔.
Christians in Washington DC are protesting against Modi and his regime’s discrimination against Christians and Muslims in India. pic.twitter.com/AiK5HPPPI3
Advertisement
— Ashok Swain (@ashoswai) June 22, 2023
مظاہرین میں بڑی تعداد میں امریکا میں مقیم بھارتی نژاد سکھ، مسلمان اور کرسچن کمیونٹی شامل تھی، مظاہرین نے مودی گو بیک، انڈیا ان ڈینجر اور ہندوتوا کے خلاف بینرز اٹھا رکھے تھے۔
Modi is lying in America, I am telling the truth. @AkashiBhatt in Washington
“Today when we are standing here talking about democracy,I think people outside the country do not properly understand that democracy as we know it in India has ceased to exist.all the pillars of… pic.twitter.com/HPeCTei7kZ
— Mohammad Sher Ali (@SpeakMdAli) June 22, 2023
سکھ اور مسلمان مظاہرین نے کہا کہ گجرات کے قصائی کا امریکا کا سرکاری دورہ انسانی تاریخ کا ایک شرم ناک باب ہے، مودی بھارت میں سکھوں کے قتل عام کا براہ راست ذمہ دار ہے۔ اسی طرح امریکن کرسچین کمیونٹی نے کہا کہ منی پور میں ریاستی سرپرستی میں عیسائی اقلیت کا قتلِ عام کیا جا رہا ہے دنیا نوٹس لے۔
As we protested Modi near White House, Utsav Chakrabarti of VHP-America (US wing of India’s militant VHP) showed up to snoop & take pictures of protesters, so I asked him why he was there. @ootzchakra, are your pics for Indian embassy? Indian intelligence? Who? #ModiNotWelcome pic.twitter.com/TY76qJCHgG
— Pieter Friedrich (@FriedrichPieter) June 22, 2023
مظاہرین نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گجرات فسادات، ہندؤ انتہا پسندی اور صحافتی کریک ڈاؤن پر مودی سے جواب طلب کیا جائے۔