ڈالر کے ریٹ مزید کم ہوگئے
کراچی: کرنسی کے غیرقانونی کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیوں کے باعث ڈالر بیک فٹ پر ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 1 روپے 9 پیسے کی کمی سے 297روپے 73پیسے کی سطح پر آگئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر 3 روپے کی کمی سے 298 روپے کی سطح پر آگیا۔
مارکیٹ ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ طالبان سپریم لیڈر کے جاری کردہ حکمنامے میں پاکستانی روپے میں تجارتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی اور پاکستانی کرنسی کے استعمال کو قابل سزا جرم قرار دیا گیا۔
افغان حکومت کے اس اقدام سے پاک افغان باہمی تجارت میں ڈالر کا عمل دخل شروع ہونے سے اوپن مارکیٹ میں دباؤ بڑھنے کے خطرات نے ڈالر کے اوپن ریٹ بڑھانے میں کردار ادا کیا ہے، لیکن انٹربینک مارکیٹ میں متعلقہ اداروں کی انسداد اسمگلنگ کے لیے سرحدوں، داخلی وخارجی راستوں کی سخت نگرانی جیسے عوامل اثرانداز ہیں۔
ایکسچینج کمپنیوں کی سخت مانیٹرنگ اور آنے والے دنوں میں بڑی نوعیت کی کمی کی پیشگوئیاں ذخیرہ اندوزوں کو اپنے ہولڈ شدہ ڈالر کو فروخت کرنے پر مجبور کررہی ہیں۔
ایکسپورٹرز بھی اپنی برآمدی آمدنی کی ترسیلات کو بھنارہے ہیں جو انٹربینک میں ڈالر کی سپلائی بڑھانے اود اسکی قدر میں تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے چئیرمین ملک محمد بوستان کا دعوٰی ہے کہ کریک ڈاؤن جاری رہنے اور مارکیٹ کی مستقل بنیادوں پر نگرانی سے ڈالر کی قدر گر کر 250روپے کی سطح تک آسکتی ہے جبکہ ترسیلات زر کی آمد میں 20فیصد کا اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کریک ڈاؤن کے نتیجے میں ڈالر کی طلب میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔