بین الاقوامی

کورونا کی جائے پیدائش کی تحقیقات کیلیے چین تعاون کرے؛ عالمی ادارۂ صحت

جنیوا: عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ کورونا کی ابتدا کی تحقیقات کے لیے نیا مشن بھیجنےکو تیار ہیں جس کے لیے چین تعاون کرے۔

برطانوی نشریاتی اخبار کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ نے چین سے مطالبہ کیا کہ وہ کورونا وائرس کی جائے پیدائش کی تحقیقات کے لیے آنے والے تفتیش کاروں کو مکمل رسائی دے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی، اس پر تحقیقات مکمل نہیں ہوئی ہے اور اس حوالے سے مزید معلومات کے لیے چین پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

Advertisement

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ اگر چین نے رضامندی ظاہر کی تو تفتیش کاروں کو چین کے شہر وہان بھیجا جائے گا جہاں سب سے پہلے کورونا کا کیس سامنے آیا تھا۔

خیال رہے کہ عالمی اداروں اور کئی ممالک نے مہلک کورونا وائرس کی چین کے شہر وہان کی ایک لیبارٹری میں حادثاتی طور پر بننے اور پھر پورے دنیا میں پھیلنے کا شک ظاہر کیا تھا۔

یہ شک اس وقت مزید پختہ ہوا جب چین نے اس مہلک وائرس سے متعلق معلومات سے دنیا کو آگاہ نہ کیا اور جب ڈبلیو ایچ او کی ٹیم چین پہنچی تو اسے کئی مشتبہ مقامات تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔

دوسری جانب چین نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا کی ابتدا امریکا سے ہوئی جہاں ایک پھیپھڑوں کے مرض کی وبا پھوٹی تھی اور امریکا نے اس سے دنیا کو بروقت آگاہ نہیں کیا تھا۔

یوں یہ اہم معاملہ دو بڑی قوتوں کے درمیان تنازعات اور الزامات کا شکار ہوگیا اور دنیا میں 70 لاکھ اموات کا سبب بننے والے کورونا وائرس کی جائے پیدائش سے متعلق تحقیقات رک گئی تھیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button