پاکستان

سال 2022 : سندھ ہائی کورٹ میں کن مقدمات کی زیادہ گونج رہی؟

کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں سال 2022 میں سب سے زیادہ جن کیسز کی گونج رہی اس میں پہلا نمبر لاہور جاکر پسند کی شادی کا رہا، پروین رحمان قتل کیس میں تمام ملزمان کو بری کیا گیا اس سال مشہور ٹک ٹاکر حریم شاہ نے بھی ہائیکورٹ کے بار بار چکر لگائے۔ 16 اپریل 2022 کو کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے کا کیس سامنے آیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے لڑکی کو سندھ لانے کا حکم دیا تاہم 23 مئی کو سندھ ہائیکورٹ نے مبینہ مغویہ کی عدم بازیابی پر آئی جی سندھ کامران فضل کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

21 نومبر کو ہائیکورٹ نے پروین رحمان قتل کیس میں ملزمان کی اپیلیں منظور کیں اور رحیم سواتی، امجد حسین، ایاز سواتی، احمد حسین کو بری کردیا۔ ملزمان کو انسداد دہشتگردی نے دسمبر 2021 میں دو دو بار عمر قید کی سزا سنائی تھی، سندھ حکومت نے ملزمان کو یکم دسمبر کو ایم پی او کے تحت نظر بند کیا تاہم 13 دسمبر کو ہائیکورٹ نے نظر بندی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے میونسپل ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں شامل کرنے کا کے الیکٹرک سے معاہدہ کیا تاہم عدالت عالیہ نے 26 ستمبر کو حکم امتناعی جاری کیا اور کے الیکٹرک کو بلز کے ذریعے ٹیکس وصول کرنے سے روک دیا۔

9 دسمبر کو سینیٹر اعظم سواتی کو بلوچستان سے سندھ لایا گیا۔ جس پر اُن کے بیٹے عثمان سواتی نے ہائیکورٹ سے گرفتاری اور مقدمات کیخلاف رجوع کیا اور عدالت عالیہ نے 15 دسمبر کو اعظم سواتی کیخلاف سندھ میں تمام مقدمات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

9 جون کو معروف مذہبی اسکالر اور ٹی وی اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے، عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا تنازع سامنے آیا تو ہائیکورٹ نے 22 جون کو ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا جس میں ماتحت عدالت نے عام شہری کی درخواست پر عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیا تھا۔

عامر لیاقت کے بچوں نے پوسٹ مارٹم کرانے کی مخالف جبکہ تیسری اہلیہ دانیا ملک کی والدہ نے پوسٹ مارٹم کرانے کے حق میں عدالت سے رجوع کیا تھا۔

12 جنوری کو معروف ٹک ٹاک حریم شاہ کی ڈالرز بیرون ملک لے جانے سے متعلق متنازع ویڈیو سامنے آئی تو ایف آئی اے نے حریم شاہ کو انکوائری کے لیے طلب کیا جس پر حریم شاہ نے وطن واپسی اور گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا اور عدالت عالیہ نے 4 اکتوبر کو حریم شاہ کی ضمانت منظور اور ایف آئی اے کو گرفتاری سے روک دیا تھا۔

اس کے علاوہ ایم کیو ایم مرکز نائن زیرو سے دھماکا خیز مواد رکھنے کے مقدمے میں 12 دسمبر کو سندھ ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف سرکار کی اپیل مسترد کردی، انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ملزم نادر شاہ سمیت 14 ملزمان کو بری کردیا تھا جبکہ فیصل موٹا کو 10 سال، فرحان، عبید کے ٹو اور عابد کو 8، 8 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button