بین الاقوامی

اسرائیل نے غزہ پر قیامت ڈھادی، شدید بمباری میں مزید سیکڑوں شہید، دنیا سے رابطہ منقطع

الجزیزہ کے مطابق فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی جوال نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے آخری بچنے والی انٹرنیشنل کیبل بھی تباہ ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے غزہ کا رابطہ دنیا سے کٹ گیا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں 100 سے زائد فضائی طیارے بمباری کررہے ہیں جبکہ ٹینکس اور توپوں کے ذریعے بھی بمباری کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے ہر طرف تباہی اور آگ لگی نظر آرہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگری نے کہا کہ آج کی رات ہماری فورسز غزہ میں زمینی آپریشن کا دائرہ بڑھا رہی ہیں، جس کے تحت مختلف علاقوں میں شدید بمباری بھی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ شہر کے لوگ اپنے گھروں سے جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرلیں کیونکہ اسرائیل کی جانب سے فضائی کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔

ہگری نے کہا کہ ہماری افواج مغویوں کی بازیابی کیلیے اس مشن کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچائے گی اور ہم ہر طریقے سے دفاع کیلیے بھرپور انداز سے تیار ہیں۔

اسرائیل کی توپوں نے غزہ میں قائم الشفا اسپتال کے قریب بھی شدید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں جانی نقصان کا اندازہ نہیں ہوسکا۔

دوسری جانب غزہ میں قائم الشفا اسپتال کے ترجمان نے اسرائیلی دعوے کی تردید کی اور کہاکہ اسپتال کو حماس کا ہیڈکوارٹر قرار دینا بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ اسپتال کے ترجمان سلما معروف نے سرکاری میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کے علاوہ کوئی موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جھوٹی آڈیو ریکارڈنگ تیار کر کے ہم پر الزام عائد کیا کہ اسپتال میں حماس کے لوگ موجود ہیں، اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ حماس نے ایندھن چرایا ہے۔

اُدھر وزیر صحت نے بتایا کہ اسرائیل کے حالیہ آپریشن سے قبل غزہ پر ہونے والی وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 7400 سے تجاوز کرگئیں جبکہ 21 ہزار کے قریب لوگ زخمی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں سے اب تک 110 فلسطینی شہید اور 1950 زخمی ہوئے ہیں۔

اردن کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شروع کیے جانے والے تازہ آپریشن پر کہا ہے کہ اسرائیل اب دنیا کو جہنم بنانے کی کوشش کررہا ہے، معصوم نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کا عمل قابل نفرت اور قابلِ مذمت ہے

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button