نواز شریف کی حفاظتی ضمانت نیب اور اپیل بحالی پنجاب حکومت کی وجہ سے ملی، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیلیں بحال کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کی حفاظتی ضمانت نیب اور اپیل بحال پنجاب حکومت کے فیصلے کی وجہ سے کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ نواز شریف کی اپیلیں بحال کرنے کی درخواست منظور کی جاتی ہے، نواز شریف کی اپیلوں کو میرٹس پر سن کا فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت کے 19 اکتوبر کے عبوری ریلیف کے باعث نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو گرفتار نہ کرنے کے عبوری ریلیف میں دو دن کا اضافہ کیا گیا، نواز شریف کی حفاظتی ضمانت نیب کے واضح اور غیر مبہم موقف کی وجہ سے دی گئی، نیب نے کہا نواز شریف کی گرفتاری نہیں چاہیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے اپیل بحالی کی درخواست دائر کی، عدالت نے 24 اکتوبر کو نوٹس جاری کیا اور 26 کو نواز شریف کی اپیل بحالی کی درخواست منظور کی۔
عدالت نے لکھا کہ پنجاب حکومت نے سی آر پی سی سیکشن 401 (2) کے تحت سزا معطل کی۔ العزیزیہ ریفرنس میں پنجاب حکومت کی جانب سے سزا معطل ہو چکی، ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطلی کا فیصلہ بحال کیا جاتا ہے۔