مصطفیٰ قریشی نے فلسطین ایشو پر فلم بنانے کا مشورہ دے دیا
کراچی: پاکستانی انڈسٹری کے سینئر اداکار مصطفیٰ قریشی نے فلسطین کے ایشو پر فلم بنانے کا مشورہ دے دیا۔
کراچی میں ایک نجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اداکار کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین پر 55 اسلامی ممالک صرف لفاظی کررہے ہیں، عملی طور پر کچھ دکھائی نہیں دیتا، اسرائیل نے بچوں سمیت ہزاروں فلسطینی شہید کردیئے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسئلہ فلسطین پر فلم بنائی جائے، اس کے لیے ہمارے پاس اداکار بھی موجود ہیں جبکہ کیمرے و دیگر آلات بھی دستیاب ہیں۔
مصطفی قریشی نے نگراں وزیر ثقافت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک نجی ٹی وی پروگرام میں انٹرویو کے دوران انہوں نے پسندیدہ اداکار کے طور پر مارلن برانڈو اور دلیپ کمار کا نام لیا، کاش انہوں نے کسی پاکستانی اداکار کا نام لیا ہوتا۔
اداکار نے کہا کہ گلوکار کے لیے وفاقی وزیر نے کسی غیر ملکی گلوکار کا نام جبکہ مہدی حسن اور نورجہاں کا نام لیا جاسکتا تھا۔
تقریب سے خطاب میں جمال شاہ کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ قریشی کے تمام شکوؤں کو وہ تسلیم کرتے ہیں مگر انھوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں پسندیدہ گلوکار میں طفیل نیازی اور پسندیدہ مصور میں سہیل کا نام لیا تھا مگر شاید وہ جملے ایڈیٹنگ کی زد میں آگئے تھے۔
نگراں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام ادکاروں، گلوکاروں اور مصوروں کا کام اتنا بڑا ہے جس کو ہم دنیا کے سامنے فخر سے پیش کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ فلم انڈسٹری کے مسائل اور ان کی بہتری کے لیے 3 روزہ کانفرنس کروانے پر آمادہ ہیں اور اس معاملے کو آگے بڑھایا جائے گا۔