مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے میں ہلاکتیں 5 ہوگئیں؛2 افسران بھی شامل
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتیں 5 ہوگئیں جن میں 2 اعلیٰ افسران اور 3 اہلکار شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مسلح افراد نے انڈین آرمی کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا جب سیکیورٹی اہلکار سرچ آپریشن کے لیے ضلع راجوڑی پہنچے تھے اور بوجی مال ایریا کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرکے علاقے کا محاصرہ کرلیا تھا۔
سرچ آپریشن جاری تھا کہ اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے بھارتی فوجیوں پر دھاوا بول دیا تھا یہ حملہ اتنا اچانک ہوا کہ اہلکاروں کو سنبھلنے کا بھی موقع نہیں مل سکا۔ حملہ آور کارروائی کے بعد بھارتی اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔
حملے کے بعد گھبراہٹ کی شکار بھارتی فوج سرچ آپریشن کو ادھورا چھوڑ کر اپنے مردہ اور زخمی ساتھیوں کو لیکر فوجی بیس کی جانب روانہ ہوگئے۔
اس حملے میں بھارتی فوج کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی جب کہ اس میں موجود دو افسران اور ایک اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ 3 اہلکاروں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
تینوں زخمی اہلکاروں نے آج اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی۔
ہلاک ہونے والے بھارتی فوج کے افسران اور اہلکاروں کی شناخت کیپٹن ایم وی پرنجال، کیپٹن شھبیام گپتا، لائس نائیک سنجے بشت، پیرا ٹروپیر سچن لاؤر اور حوالدار عبدالماجد کے نام سے ہوئی۔
تاحال کسی تنظیم یا گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ چھاپا مار ٹیم دو عسکریت پسندوں کی اطلاع کی موجودگی پر چھاپا مار کارروائی کے لیے پہنچی تھا جہاں مقابلے میں 5 افسران اور اہلکار ہلاک گئے جب کہ دو جنگجو مارے گئے جن کا تعلق پاکستان سے تھا۔
مقابلے میں ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کا تعلق پاکستان سے بتانے کے الزام کا ہمیشہ کی طرح اس بار بھی مودی سرکار نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا اور یہ جھوٹے پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہ نکلا۔