سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی بھارتی سازش؛ انٹونی بلنکن کا سخت ردعمل
تل ابيب: امریکا میں خالصتان تحریک کے رہنما کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی شہری کی گرفتاری اور فرد جرم عائد ہونے پر وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ یہ الزامات انتہائی سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں بھارتی شہری کے ملوث ہونے کے معاملے کو نہایت سنجیدگی سے لیا ہے۔
انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بھارتی حکومت کی جانب سے تفتیش کرانے کے وعدہ کا پورا ہونے کا بھی انتظار ہے۔ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ بھارتی حکومت کی تفتیش میں کیا بات سامنے آتی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہ بات اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں صحافیوں سے گفتگو میں ایک سوال کے جواب میں کہی۔ انٹونی بلنکن غزہ صورت حال پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملنے پہنچے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما گرو پتونت سنگھ پنون کو امریکا میں قتل کرنے کی سازش کی گئی ہے جسے امریکی انٹیلی جنس نے بروقت پکڑ کر خالصتان رہنما کو بچالیا تھا۔
امریکی انٹیلی جنس نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی مبینہ سازش کے پیچھے بھارتی حکومت اور خفیہ ادارے کے لوگ ملوث نظر آتے ہیں۔
مودی سرکار نے بھانڈا پھوٹنے پر امریکا کو یقین دلایا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو قانون کے کٹھہرے میں لائے گی تاہم اب تک کچھ نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس نے اپنی تفتیش جاری رکھی اور چیک ری پبلک سے نکھل گپتا کو سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا اور کل فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔
یاد رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی اپنے ملک میں قتل ہونے والے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس قتل میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے۔
کینیڈی وزیراعظم کے سکھ رہنما کے قتل میں را کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کرنے پر دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات عملاً منقطع ہوگئے تھے اور تاحال تناؤ برقرار ہے۔