یو اے ای، انگلینڈ یا سری لنکا؟ ایشیاکپ فٹبال بن گیا، وینیو پر ڈیڈ لاک برقرار
کراچی: یو اے ای، انگلینڈ یا سری لنکا؟ ایشیا کپ فٹبال بن گیا جب کہ وینیو پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
بھارتی ٹیم کے ایشیا کپ میں شرکت سے انکار پر پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل کی تجویز پیش کر دی تھی، جس کے تحت 4 میچز پاکستان باقی کسی نیوٹرل وینیو پر ہوں گے، نجم سیٹھی دبئی میں ایشین کرکٹ کونسل کے نائب صدر پنکج کھیمجی سے ملاقات میں تفصیلات بھی شیئر کرچکے ہیں۔
بنگلہ دیش اور سری لنکا کو اعتراض ہے کہ ستمبرمیں یواے ای کی سخت گرمی میں کھلاڑیوں کیلیے ون ڈے میچز کھیلنا کافی مشکل ہوگا، پی سی بی کا موقف ہے کہ اسی موسم میں وہاں پہلے بھی ایشیا کپ اور آئی پی ایل منعقد کرائے جا چکے ہیں ،موسم اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، نجم سیٹھی انگلینڈ کا نام بھی پیش کر چکے ہیں، ادھر سری لنکا میزبانی کیلیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیاکپ؛ بھارتی بورڈ پاکستان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور
پی سی بی کی ایک اعلیٰ شخصیت نے رابطے پر بتایا کہ ہمیں رواں ہفتے ہی ایشیا کپ کے حوالے سے کوئی فیصلہ ہونے کا پیغام پہنچا دیا گیا ہے، ہائبرڈ ماڈل پر اب اعتراضات تقریبا ختم ہو چکے لیکن وینیو پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، ہم آغاز پاکستان میں کرنے کے بعد یو اے ای یا انگلینڈ میں انعقاد چاہتے ہیں، دونوں ممالک میں ایشیائی نژاد شائقین کی بڑی تعداد موجود ہے لہذا اچھی خاصی آمدنی ہوگی، البتہ بھارت و دیگر ممالک سری لنکا میں میچز کرانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ہمیں وہاں گیٹ منی کم ہونے کا خدشہ ہے، اگر زرتلافی دینے پر آمادگی ظاہر کر دی گئی تو ہی کچھ سوچیں گے۔
ادھر امارات کرکٹ بورڈ کے 2 ٹاپ آفیشلز نے گزشتہ دنوں بھارت کا دورہ کر کے بی سی سی آئی کو اپنے ملک میں ایشیا کپ پر قائل کرنے کی کوشش کی تھی مگرانھیں تاحال کوئی مثبت جواب نہیں ملا،27 مئی کو بھارتی بورڈ اپنی میٹنگ میں ایشیا کپ پر بھی بات کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکن کرکٹ چیف بھارت میں ایشیاکپ پر بھی بات کریں گے
اس سے قبل سری لنکن اور بنگلہ دیشی بورڈ آفیشلز سے بھی بی سی سی آئی حکام کی ملاقاتیں طے ہیں، انھیں آئی پی ایل فائنل دیکھنے کیلیے مدعو کیا گیا ہے، پی سی بی چیف کو تاحال کوئی رسمی دعوت نہیں ملی، اگر بلایا بھی گیا تو اتنی جلدی ویزا ملنا ممکن نہیں ہوگا۔
ہائبرڈ ماڈل کے حوالے سے بھارتی بورڈ بھی اب پاکستانی فارمولے سے تقریبا متفق نظر آتا ہے،البتہ اس نے ورلڈکپ کیلیے دورے کی یقین دہانی بھی طلب کی ہے، پی سی بی نے یہ واضح کردیا کہ پاکستان ٹیم کی شرکت حکومتی اجازت سے مشروط ہوگی۔