بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 گروپ کا سیاسی استعمال کیا؛ منیراکرم
نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ جی 20 گروپ کے کچھ ممالک مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کرکے بھارت کے لیے استعمال ہوگئے جس پر افسوس ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں منعقد کردہ جی-20 ممالک کے اجلاس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بھوک اور محرومی مسلط کر رہی ہے۔
منیر اکرم نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اور متنازع علاقے میں کوئی ملک جو اس علاقے کی ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے،عالمی گروپ کا کوئی اجلاس منعقد نہیں کرسکتا۔ اسی لیے رکن ممالک چین، سعودی عرب، مصر، ترکی اور انڈونیشیا نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
پاکستانی سفیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کہا کہ جی-20 گروپ کے کچھ ممالک مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کرکے بھارت کے ہاتھوں استعمال ہوگئے۔
اس موقع پر منیر اکرم نے عالمی ادارے کو یاد دلایا کہ اس کی بنیادی ذمہ داری اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق تنازعات کو حل کرنا ہے۔
پاکستان کے اقوام متحدہ میں سفیر منیر اکرم نے مودی سرکار کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے اسے وفاق کا حصہ قرار دینے کے فیصلے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا اگست 2019 کے اس کالے قانون کے بعد سے کشمیر کو قید خانہ بنادیا گیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجیوں نے جبر مسلط کر رکھا ہے۔ انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ کشمیریوں کی املاک اور ذرائع معاش پر مسلسل قبضے سے کشمیری عوام پر محرومی اور بھوک مسلط کی جا رہی ہے۔