ہونڈوراس کی جیل میں خواتین قیدیوں کی ہنگامہ آرائی؛ 48 ہلاک
ٹیگوسیگلپا: مرکزی امریکی ملک ہونڈوراس کی خواتین کی جیل میں ہنگامہ آرائی میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہونڈوراس کی خواتین کی جیل میں دو حریف گروپوں کی درمیان ہونے والے جھگڑے نے شدت اختیار کرلی۔ ایک سیل کو آگ لگادی گئی جس میں جل کر متعدد قیدی ہلاک ہوگئیں۔
ایک دوسرے پر چاقو اور راڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ ایک گروپ نے دوسرے گروپ کے کارندوں پر گولیاں بھی برسائیں۔ سر پر چوٹ لگنے اور چاقو کے وار سے بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ جیل میں ہر طرف لاشیں بکھری پڑی ہیں۔
پولیس اس ہنگامہ آرائی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔ جب تک مزید نفری پہنچی 48 خواتین قیدی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ جیل میں خودکار ہتھیار اور چاقو کیسے پہنچے۔
اس مہلک واقعے میں زندہ بچ جانے والی قیدیوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہنگامہ آرائی وسطی امریکا کے دو بدنام زمانہ گینگز 18th Street Gang اور MS-13 کے درمیان دشمنی کی وجہ سے ہوا تھا۔
جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب ایک گینگ کے ارکان اپنے حریفوں کو طعنے دے رہے تھے جنھوں نے طنز کرنے والوں کو پکڑ کر سیل میں بند کیا اور اس میں موجود گدوں کو آگ لگا دی۔ جلی ہوئی لاشیں ایک دوسرے کے اوپراوندھی پڑی ہیں۔
دوسری جانب کچھ کو راہداریوں اور جیل کے صحن میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
ہلاک ہونے والوں میں اکثر کسی گینگ کا حصہ نہیں تھے بلکہ لڑائی کے دوران بیچ میں پھنس گئے تھے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جن کی سزا چند روز میں پوری ہونی تھی اور وہ رہا ہونے والی تھیں۔