بین الاقوامی

پوٹن نے جنوبی افریقہ کے صدر کی بڑی مشکل آسان کردی

کیپ ٹاﺅن: جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے دفتر نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اگلے ماہ جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں بریکس (BRICS) کے اقتصادی سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے پوٹن کیخلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیا گیا تھا جس کے بعد جنوبی افریقہ پر اجلاس میں شرکت کیلئے آرہے پوٹن کو گرفتار کرنے کا شدید دباؤ تھا تاہم پوٹن نے صدر کی مشکلات آسان کرتے ہوئے اجلاس میں شرکت کے فیصلے کو ترک کردیا ہے۔

اس سے قبل سائرل رامافوسا نے کہا تھا کہ اگر پوٹن کو دورہ جنوبی افریقہ کے دوران گرفتار کیا گیا تو عالمی جنگ چِھڑ سکتی ہے۔ رامافوسا کے دفتر نے کہا کہ پوٹن کے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ “باہمی سمجھوتے” سے کیا گیا ہے۔ تاہم ان کے بجائے روس کی نمائندگی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف 22 سے 24 اگست کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں کریں گے۔

 

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روصی صدر کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کا مطلب ہے کہ جنوبی افریقہ کو اس مخمصے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا کہ آیا اسے آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کرنا چاہیے یا روسی صدر سے دوستانہ تعلقات برقرار رکھنا چاہیے۔

واضح رہے کہ بریکس تنظیم برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ ممبران پر مشتمل ہے۔ علاوہ ازیں جنوبی افریقہ آئی سی سی کی تشکیل کے معاہدے کا دستخط کنندہ ہے جس کے تحت وہ پوٹن کو گرفتار کرنے کا پابند ہوتا ہے۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button