ترقیاتی اسکیموں پر پابندی، سندھ فارنزک لیب کی تعمیر کا منصوبہ بھی متاثر ہونے کا خدشہ
کراچی: سندھ کی منظور شدہ ترقیاتی اسکیموں پر پابندی سے سندھ فارنزک لیب کی تعمیر کا منصوبہ بھی متاثر ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
سندھ فارنزک سائنس لیبارٹری کے پراجیکٹ ڈائریکٹر فیصل احمد عقیلی کے مطابق الیکشن کمیشن سے اس اہم نوعیت کے منصوبے کو پابندی سے استثنیٰ دینے کیلیے رجوع کیاجارہا ہے تاکہ سائنسی بنیادوں پر تفتیش سے عدالتی نظام پر زیر التوا مقدمات کی وجہ سے بڑھنے والے بوجھ کو کم کیا جاسکے۔
سندھ فارنزک لیب کے منصوبے کے بارے میں صحافیوں سے ملاقات میں پراجیکٹ ڈائریکٹر فیصل احمد عقیلی نے کہاکہ مختلف وجوہات کی بنا پر سندھ فارنزک لیب کا منصوبہ پہلے بھی 6سال تک تاخیر کا شکار رہا تاہم اب سپریم کورٹ اور سندھ حکومت کی سپورٹ سے اب یہ منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
Advertisement
یہ بھی پڑھیں: نئی ترقیاتی اسکیموں پر پابندی، کراچی کی ترقی کا عمل رک گیا
فارنزک لیب کے عمارتی انفرااسٹرکچر کی تعمیر کا 40فیصد کام مکمل ہوچکا ہے 20ایکڑ رقبہ پر فارنزک لیب کی عمارت اور10ایکڑ پر رہائشی بلاکس تعمیر ہوں گے، افراط زر، میٹریل اور خدمات کی لاگت بڑھنے سے انفرا اسٹرکچر کی لاگت کا تخمینہ5.5ارب روپے سے بڑھ کر9.5 ارب روپے پر آگیاہے جس کے لیے پی سی ون پر نظرثانی کی جائیگی۔
فارنزک لیب منصوبہ 2025 میں مکمل ہوکر جدید طریقوں سے تفتیش میں معاونت شروع کردے گا، فارنزک لیبارٹری کی تفتیشی رپورٹس کی ڈیٹا بیس تیار ہوگی جو عدالتوں کو آن لائن مہیا کی جائے گی اس طرح تفتیشی میں لیبارٹری رپورٹس میں کسی بھی قسم کی تحریف یا تاخیر کے خدشہ کو ختم کیا جائے گا۔
لیبارٹری میں مجموعی طور پر 14 شعبوں میں شواہد کی تحقیق کی جائے گی دستاویزات کی جانچ، آڈیو ویژول، لیٹنٹ فنگر پرنٹ، پیتھالوجی، کرائم سین کے معائنے کی شعبہ بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ فارنزک لیب کیلیے سندھ حکومت نے بن قاسم ٹاؤن لنک روڈ سے متصل N5 کے مشرقی بائی پاس کے ساتھ ڈسٹرکٹ ملیر میں30ایکڑ زمین بلا معاوضہ فراہم کی ہے۔