ٹیم کے آرام کے باوجود سرفراز احمد کی اکیلے بھرپور پریکٹس
کراچی: پاک نیوزی لینڈ دوسرے ٹیسٹ سے قبل جہاں قومی ٹیم نے آرام کیا وہیں وکٹ کیپر سرفراز احمد نے اسٹیڈیم پہنچ کر اکیلے بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ کی پریکٹس کی۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ پیر دو جنوری سے کراچی کے اسٹیڈیم میں ہوگیا، جس کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اتوار کو نیشنل اسٹیڈیم پہنچ کر پریکٹس سیشن میں شرکت کی اور بھر پور انداز میں مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا، تاہم پاکستان نے دوسرے روز بھی اسٹیڈیم کا رخ کرنے کی بجائے آرام کو ترجیح دی۔
قومی ٹیم کے آرام کے باوجود سابق ٹیسٹ کپتان اور وکٹ کیپر سرفراز احمد اکیلے ہی اسٹیڈیم پہنچے اور نیٹ پریکٹس کی، چار سال کے بعد قومی ٹیم میں جگہ بنانے والے سرفراز احمد نے بیٹنگ کی مشقیں کرنے ساتھ وکٹ کیپنگ پر بھرپور توجہ دی۔
واضح رہے کہ سرفراز احمد نے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں ففٹیز اسکور کی تھیں، دریں اثنا دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے میچ سے قبل رسمی پریس کانفرنس سے بھی اجتناب برتا، دوسرے ٹیسٹ میں تماشائیوں کا داخلہ مفت رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے لیے چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کی رائے کی روشنی میں پچ کی تیاری پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، خاص طور پر چکوال سے طلب کیے جانے والے کیوریٹر اشرف نے دیگر کے ساتھ مل کر پچ تیار کی ہے، دوسرے ٹیسٹ میں کراچی کی پچ روزآنہ نئے رنگ میں سامنے آئے گی، گزشتہ ٹیسٹ کے مقا بلے میں اس مرتبہ پچ پر گراس کو برقرار رکھا گیا ہے، دونوں ٹیموں کے ہیڈ کوچز نے اتوار کو الگ الگ وکٹ کا بغور معائنہ کیا اور دیر تک پچ کا جائزہ لیتے رہے۔
اُدھر قومی سلیکشن کمیٹی نے قومی کپتان بابر اعظم اور ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق سے مشاورت کی اور ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی، امکان ہے کہ ابتدا میں فاسٹ بولرز کے لیے موزوں رہنے کے ساتھ پچ بیٹرز کے لیے بھی مددگار رہے گی جبکہ روایتی انداز میں آخری دن اسپن بولنگ کے لیے موزوں ہوگی اورچوتھی اننگ کھیلنے والی ٹیم کے لیے مشکلات کا سبب بنے گی چنانچہ ٹاس بھی میچ کے لیے بہت اہم ہوگا۔
دونوں ٹیمیں اپنی پلیئنگ الیوں کا اعلان وکٹ دیکھنے کے بعد میچ سے قبل کریں گی، مقامی کنڈیشنز پاکستان کے لیے فائدہ مند رہیں گی، امکان ہے کہ پاکستان اپنی ٹیم میں کم از کم ایک تبدیلی کرے گا، تین فاسٹ بولرز اور ایک ریگولر اسپنر کے ساتھ جانے کے فیصلے کی صورت میں فٹ ہو جانے والے فاسٹ بولر نسیم شاہ کو اسپنر نعمان علی کی جگہ شامل کیا جائے گا۔
قومی کپتان بابر اعظم کی خواہش پر ان کے قریبی ساتھی اور روٹی گروپ کے اہم رکن فاسٹ بولر حسن علی کو میر حمزہ یا وسیم جونیئر میں سے کسی کی جگہ ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان کی نگاہیں اپنے اسپنر ابرار احمد پر ہوں گی جبکہ مہمان ٹیم کا انحصار اسپنر اعجاز پٹیل پر ہوگا۔ تاہم پہلے ٹیسٹ میں ڈبل سینچری جڑنے والے نیوزی لینڈ کے کین ویلمسن ایک مرتبہ پھر خظرناک ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ ان کی جگہ ٹیسٹ کپتان بننے والے ٹم ساؤتھی اپنی فاسٹ بولنگ سے پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔