اسرائیل غزہ جنگ کی ’بہت بھاری قیمت‘ چکا رہا ہے، نیتن یاہو کا اعتراف
تل ابيب: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کی اسرائیل کو ’بہت بھاری قیمت‘ چکانی پڑ رہی ہے۔
ہفتے کا روز اسرائیلی فوج کے لیے ڈراؤنا ترین ثابت ہوا جب حماس کے مجاہدین سے جھڑپوں میں 14 اسرائیلی فوجی مارے گئے جس سے ان کی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 153 ہو گئی۔
تاہم نیتن یاہو نے ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج کے پاس جنگ جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں اور لڑائی حماس کے ختم ہونے تک پوری طاقت کے ساتھ جاری رہے گی۔
7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور 24 ہزار زخمی ہیں۔
اتوار کو کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا غزہ میں ہفتے کا روز لڑائی کے انتہائی مشکل دن میں سے ایک تھا جس کے بعد اتوار کی صبح بہت ہی مشکل صبح ہے، اور میں صاف صاف کہنا چاہتا ہوں یہ ایک طویل جنگ ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں نیتن یاہو نے ان خبروں کی تردید کی کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل سے فوجی آپریشن روکنے کی درخواست کی تھی۔