ایمسٹرڈیم کے میوزیم میں ایشین برونز کی نمائش، تین پاکستانی نوادرات بھی شامل
نیدر لینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم میں واقع رجکس میوزیم (Rijksmuseum) میں ایشین برونز کی نمائش کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں اس عجائب گھر کی تاریخ میں پہلی دفعہ تین پاکستانی نوادرات بھی رکھے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ رجکس میوزیم کا شمار دنیا کے بڑے عجائب گھروں میں ہوتا ہے جس میں ڈچ اور دیگر ممالک کے انتہائی نایاب اور قیمتی قدیم نمونے بشمول ریمبرینڈ، ورمیر، فرانس ہالا اور وان گوگ موجود ہیں۔
اس نمائش کا اہتمام ایشیاء میں کانسی کے فن کے چار ہزار سال مکمل ہونے پر کیا جا رہا ہے۔
نمائش میں قدیم تاریخی اشیاء سے لے کر عصری فن پاروں تک، چین، انڈونیشیا، جاپان، تھائی لینڈ، ویتنام، پاکستان، نیپال اور جنوبی کوریا سمیت مختلف ایشیائی ممالک کے کانسی کے شاہکار اکٹھے کیے گئے ہیں۔
کانسی کی کاسٹنگ ایک نایاب تجارت ہے جس کا آغاز ہزاروں سال قبل پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک کے عوام نے آرائشی اور روزمرہ استعمال ہونے والی اشیاء بنانے میں کیا۔
اس نمائش کی مناسبت سے پاکستانی ثقافت کی تشہیر کے لئے سفارت خانہ پاکستان، دی ہیگ نے رجکس میوزیم ایمسٹرڈیم اور حکومت پاکستان کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت کو ممکن بنایا۔
اس یاداشت کے تحت نیشنل میوزیم، کراچی سے تین نایاب کانسی کے نوادرات اس نمائش کے لئے منگوائے گئے ہیں۔
نمائش میں یہ تین پاکستانی آثارِ قدیمہ ہزاروں سال پرانے ورثہ اور عالمی ثقافتی منظر نامے میں ملک کے مثبت کردار کو ظاہر کر تے ہیں۔
آثارِ قدیمہ کا انتخاب کراچی میوزیم سے ان کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے حوالے سے کیا گیا ہے جو پاکستان کی قدیم تہذیب کی ایک منفرد جھلک ناظرین کو فراہم کریں گے۔
ان نوادرات میں چار ہزار سال پرانا کانسی سے بنا ہوا چوڑیاں پہنے ہوئے خاتون کا مجسمہ جسے اس زمانے کی “The second Mohenjodaro Girl” کا نام دیا گیا ہے۔ 2500 قبلِ مسیح کا کانسی کا بنا ہوا آئینہ اور ہندو دیوتا برہما کا ایک بڑا مجسمہ جو اندازے کے مطابق چھٹی صدی کا بنا ہوا ہے، شامل ہیں۔
مندرجہ بالا نوادرات ہزاروں سال پرانے ہیں اور یورپ میں پاکستان کی قدیم تاریخ اور تہذیب کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ یہ نایاب پاکستانی آثارِ قدیمہ نیدرلینڈز اور یورپ میں اس نمائش میں دکھائے جا رہے ہیں۔
اس نمائش کی افتتاحی تقریب میں رجکس میوزیم کے ڈائریکٹر جنرل ٹاکو ڈیبٹس نے اپنے خطاب میں پاکستان اور دیگر ممالک کا نمائش میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ موہنجوداڑو سے تعلق رکھنے والی خاتون کا پاکستان سے آیا ہوا مجسمہ نمائش میں سب سے قدیم ہے۔ اس موقع پر نیدرلینڈز کی وزارت خارجہ کے بین الاقوامی ثقافتی تعاون کی سفیر ڈیوی ونڈے ویرڈ نے بھی نمائش کے انعقاد پر تعاون کو سراہا۔
پاکستانی سفارتخانے کے ذرائع کے مطابقت نیدرلینڈ میں پاکستان کے سفیر سلجوق مستنصر تارڑ، وزارت خارجہ میں ڈائریکٹر جنر ل برائے یورپ، سفیر محمد ایوب، سفارت خانہ پاکستان کے اعلیٰ افسران اور محکمہ آثارِ قدیمہ کے نمائندگان نے بھی 26 ستمبر 2024 کو اس نمائش کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔