پی ٹی آئی کارکنان بشریٰ بی بی کی قیادت میں جی10 سگنل کی رکاوٹیں عبور کرگئے
پی ٹی آئی کارکنان چھبیس نمبر چونگی سے بشریٰ بی بی کی قیادت میں ریڈ زون کی طرف روانہ ہوئے اور اب جی10 سگنل کی رکاوٹیں عبور کر گئے۔
پولیس دو گھنٹے تک کارکنان کو روکنے کے بعد راستہ دینے پر مجبور ہوئی، پولیس و رینجرز نے جی نائن سگنل سری نگر ہائی وے پر مورچے سنبھال لیے ہیں۔
قافلہ رکاوٹیں عبور کرنے کے بعد جی9 سگنل سری نگر ہائی وے کی طرف پیش قدمی کر رہا ہے، جی نائن سگنل پر بھی پولیس و انتظامیہ نے کنٹینرز لگا کر رکاوٹ کھڑی کر رکھی ہے.
ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس علی رضا علوی آپریشن کو لیڈ کر رہے ہیں۔ کارکنان سری نگر ہائی وے اور ملحقہ سروس روڈ دونوں شاہراؤں پر پیش قدمی قدمی کر رہے ہیں۔
پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں اسلام آباد میں تصادم جاری ہے جبکہ پی ٹی آئی کارکنان زیروپوائنٹ پہنچ گئے۔ اسلام آباد کی اہم عمارتوں پر رینجرز جبکہ ڈی چوک میں فوجی دستے تعینات ہیں۔
کارکنان پر کی جانے والی آنسو گیس کی شیلنگ کے اچرات آبپارہ چوک پہنچ گئے جس کے سبب آبپارہ مارکیٹ کی دکانیں بند کر دی گئیں۔
مزید پڑھیں؛ وزیراعلیٰ کا مرکزی قافلہ 26 نمبر چونگی پہنچ گیا، 3 اطراف سے شدید شیلنگ اور رینجرز ہائی الرٹ
عمران خان اور بیرسٹر گوہر ملاقات
گزشتہ روز، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی کے ویڈیو پیغام پر بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا۔
ذرائع کے مطابق، بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کو احتجاج کے لیے متبادل مقام پر جانے کی تجویز دی تھی، جس پر بشریٰ بی بی نے انکار کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے ہمیں کسی اور مقام پر احتجاج کرنے کے لیے روکنا چاہتے ہیں، مگر بانی پی ٹی آئی نے انہیں ہر صورت ڈی چوک جانے کی ہدایت کی ہے، کیونکہ کارکنان کسی بھی دوسرے مقام پر مذاکراتی فیصلے پر راضی نہیں ہیں۔
اس تمام معاملے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مذاکرات کے حوالے سے مکمل خاموشی اختیار رکھی ہے۔