عمران خان کی ذہنیت ہے اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ ، الیکشن کمیشن سب ان کے کہنے پرچلیں، شرجیل میمن
سندھ کے سینیر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ذہنیت ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ، عدلیہ سب ان کے کہنے پر چلیں۔
کراچی میں نیب کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ذہنیت آمرانہ ہے۔ کل عمران خان کورٹ سے اٹھ کر چلے گئے۔ عدالتوں کو اس طرح جھکایا نہیں جا سکتا۔ مختلف سیاسی جماعتیں بھی عدالتوں کا سامنا کرتی آئی ہیں۔ جو ایسے مقدمات بناتے ہیں وہ خود بھی آج مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ عدالتوں پراعتماد ہونا چاہیے انہیں متنازع نہیں بنانا چاہیے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں بھی سول نافرمانی کا کہا تھا۔ پی ٹی آئی کے پاس لوگوں کو دینے کے لیے صرف انتشار ہے۔ گورنر خیبرپختونخوا نے کل آل پارٹیز کانفرنس رکھی جس میں پی ٹی آئی شریک نہیں ہوئی حالانکہ یہ کام پی ٹی آئی کو خود کرنا چاہیے تھا۔ کے پی میں حالات خراب ہوتے جارہے ہیں مغرب کے بعد پولیس سڑکوں پر نظر نہیں آتی۔
صوبائی سینیر وزیر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن جب عمران خان کے کہنے پر نہیں چلا تو انہوں نے سب سے زیادہ متنازع سکندر سلطان راجا کو بنایا۔ عمران خان کی ذہنیت ہے اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن سب ان کے کہنے پر چلیں۔ عمران خان نے دھرنے میں بھی سول نافرمانی کی بات کی تھی۔ عمران خان نے کہا تھا کہ ملک سے باہر سے پیسہ سرکاری ذرائع سے نہیں بلکہ حوالہ ہنڈی سے بھیجیں۔ ان کی سوچ کے ملک میں ہرچیز کو آگ لگا دی جائے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ آج بھی یہ مثبت سوچ کے ساتھ آجائیں اور اعتراف کریں کہ ہم نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ پی ٹی آئی کے پاس نوجوانوں کو دینے کے لیے صرف انتشار ہے۔ منفی سوچ کبھی پائیدار نہیں ہوتی۔ پی ٹی آئی کی ترجیح یہ ہے کہ ہمیں کس طرح وفاق پر حملہ کرنا ہے۔ آئینی عدالتیں بنائی گئی ہیں۔ صوبہ سندھ نے پہل کی اور آئینی عدالتیں قائم کیں۔