پیپلزپارٹی کے مرتضٰی وہاب میئر کراچی منتخب
کراچی: شہر قائد کے میئر کے لیے انتخاب کا عمل مکمل ہوگیا، جس میں پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب میئر جبکہ عبداللہ مراد ڈپٹی میئر کراچی منتخب ہو گئے، جن کی کامیابی کا اعلامیہ ریٹرننگ افسر نے جاری کردیا۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے 173 ووٹ لیے جب کہ جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمن کو 161 ووٹ ملے ہیں۔ واضح رہے کہ ووٹنگ کے عمل میں پی ٹی آئی کے 33 ارکان غیر حاضر رہے۔
آرٹس کونسل کے آڈیٹوریم کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا تھا، جہاں ووٹنگ کے لیے اراکین کی آمد صبح 9 بجے سے جاری تھی اور مختلف اوقات میں 300 سے زائد ارکان کے پولنگ اسٹیشن پہنچنے کے بعد آڈیٹوریم کے دروازے بند کردیے گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 33 ارکان غیر حاضر ہیں۔ پولنگ اسٹیشن کے باہر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، جو نعرے بازی کرتی رہی۔
Advertisement
مزید پڑھیں: میئر کراچی کا الیکشن دوبارہ کرانے کیلیے جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن کو خط
پیپلز پارٹی کے میئر کراچی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب کے لیے شو آف ہینڈز کرایا گیا، جس کے بعد انہیں ووٹ دینے والوں کی گنتی اور اندراج کیا گیا۔ بعد ازاں حافظ نعیم الرحمن کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا ۔ ووٹنگ کے دوران پی ٹی آئی کے ارکان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر جاری ہوئیں، جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں ووٹنگ کے لیے اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔
دریں اثنا میئر کراچی کا انتخابی مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی میئر کے لیے پولنگ ہوگی اور پیپلزپارٹی کے امیدوار عبداللہ مراد 173 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے۔
ریٹرننگ افسر نذر عباس کی میڈیا سے بات چیت
ریٹرننگ افسر نذر عباس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہم دن تھا، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ہوا، تمام جماعتوں کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، تمام امیدواروں نے خوشگوار ماحول میں ووٹنگ کا عمل کرایا۔
یہ بھی پڑھیں: آرٹس کونسل کے باہر جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں تصادم
انہوں نے بتایا کہ مرتضی وہاب نے 173 ووٹ حاصل کیے اور میئر کی نشست پر کامیاب قرار پائے جبکہ حافظ نعیم 160 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ اسی طرح پیپلز پارٹی کے ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد نے بھی 173 ووٹ حاصل کیے اور فاتح رہے جبکہ جماعت اسلامی کے سیف الرحمن کو بھی 160 ملے۔
انہوں نے بتایا کہ ووٹنگ کے دوران 32 ارکان غیر حاضر رہے جن میں سے 31 کا تعلق پی ٹی آئی اور 1 کا ٹی ایل پی سے تھا جبکہ فردوس شمیم نقوی نے حاضر ہونے کے باوجود اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
ریٹرننگ افسر نے میئر و ڈپٹی میئر کی کامیابی کا اعلامیہ جاری کردیا
ریٹرننگ افسر نے میئر و ڈپٹی میئر کی کامیابی کا اعلامیہ جاری کردیا، جس کے مطابق پیپلزپارٹی کے مرتضی وہاب میئر سلمان عبداللہ مراد ڈپٹی میئر منتخب ہوئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جمعے کو میئر ڈپٹی میئر کی کامیابی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، جس کے بعد 19جون کو میئر و ڈپٹی میئر اپنے منصب کا حلف اٹھائیں گے۔
اسے بھی پڑھیں: کراچی کیلئے تن من دھن کی بازی لگادیں گے، جماعت اسلامی کے منتخب خواجہ سرا چاندنی شاہ
دوسری جانب جماعت اسلامی کے امیر اور میئر کراچی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان نے میئر اور ڈپٹی میئر کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم احتجاج اور قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں، ہماری مرتضیٰ وہاب یا پیپلزپارٹی سے کوئی لڑائی نہیں تاہم اس سسٹم کے خلاف لڑائی ہے اور ہم اسکے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب اور نتائج کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ ہمارے اراکین کو زبردستی حراست میں رکھ کر ووٹ کے حق سے محروم رکھا گیا۔
بلاول بھٹو، آصف زرداری سمیت پی پی قائدین کی مرتضٰی وہاب اور عبداللہ مراد کو مبارک باد
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصف زرداری سمیت دیگر پی پی قائدین نے مرتضیٰ وہاب اور عبداللہ مراد کو میئر و ڈپٹی میئر منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب کراچی ترقی کرے گا اور بلا رنگ و نسل اور مذہب سب کی خدمت کی جائے گی۔
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کو اب اپنی شکست کو تسلیم کر کے آگے بڑھنا چاہیے، پاکستان پیپلزپارٹی کے نمائندے ہر گلی، محلے کے مسائل بلا رنگ و نسل حل کریں گے۔
حیدرآباد میں پیپلزپارٹی کے میئر و ڈپٹی میئر بلا مقابلہ منتخب
سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں پاکستان پیپلزپارٹی کے کاشف شورو میئر حیدر آباد اور صغیر قریشی بلا مقابلہ ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے۔
اسی سے متعلق: میئر کراچی انتخاب؛ ہتھکڑیوں میں جکڑے پی ٹی آئی نمائندے ووٹ دینے پہنچ گئے
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ پولنگ کا عمل نجی میڈیا کور نہیں کرسکے گا البتہ ابتدائی کارروائی سرکاری ٹی وی کے ذریعے نشر کی جائے گی، تاہم شو آف ہینڈز کو سرکاری ٹیلی ویژن بھی نہیں دکھائے گا۔