روسی تیل پر پابندیوں کے اثرات سامنے نہیں آئے، سعودی عرب
ریاض: سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ روس کے خام تیل پر یورپی پابندیوں کے اثرات اور قیمتوں کی حد کے اقدام کے ابھی تک واضح نتائج نہیں سامنے نہیں آئے ہیں جب کہ اس پابندی پرعمل درآمد کا لائحہ عمل بھی واضح نہیں ہے۔
روس کے سمندری تیل پرگروپ سات کی قیمت کی حد 5 دسمبر سے نافذالعمل ہوچکی ہے۔مغربی ممالک نے روسی تیل کی عالمی مارکیٹ میں قیمت 60 ڈالرفی بیرل مقرر کی تھی۔وہ اس اقدام کے ذریعے یوکرین میں روس کی جنگ کی مالی اعانت کی صلاحیت کو محدود کرنا چاہتے ہیں۔
روس نے کہا ہے کہ وہ اس اقدام کی پاسداری نہیں کرے گا چاہے اسے اپنی پیداوار میں کٹوتی ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔
شہزادہ عبد العزیز نے الریاض میں 2023 کے بجٹ اعلانات کے بعد منعقدہ ایک فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں اور قیمتوں کی حد کے حوالے سے اب جو کچھ ہو رہا ہے، ان سب کے واضح نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ روس کا رد عمل اوروہ مغرب کے حربوں کے جواب میں کیا اقدامات کرے گا،یہ ایک اور پہلو ہے جس پر غورکرنے کی ضرورت ہے۔
شیئرٹویٹشیئر