بلڈر سے بھتہ لینے پر 3 ایس بی سی اے افسران گرفتار، دہشتگردی کا مقدمہ درج
کراچی: پریڈی پولیس نے ایس بی سی اے 3 افسران کو مقامی بلڈر سے مبینہ طور پر بھتہ مانگنے ، بھتہ لینے اور پروجیکٹ کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کر کے دہشت گردی ، بھتہ مانگنے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے سینئر بلڈنگ انسپکٹر عمیر کریم ، بلڈنگ انسپکٹر ظفر سپاری اور بلڈنگ انسپکٹر امین کو گرفتار کر لیا۔
ایف آئی آر میں ایس بی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید اویس حسین اور ضیا کالا کو فرار بتایا گیا ہے ۔
پریڈی پولیس نے مدعی بلال نجیب ولد احسن نجیب کی درخواست پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 4 افسران کے خلاف بھتہ طلب کرنے کی دفعات 384 ، 385 ، 427 / 34 پاکستان پینل کورٹ اور دہشت گردی کی دفعہ 7ATA کے تحت مقدمہ الزام نمبر 488/2023 درج کر کے سینئر بلڈنگ انسپکٹر عمیر کریم ، بلڈنگ انسپکٹر ظفر سپاری بلڈنگ انسپکٹر امین کو گرفتار کر لیا۔
مدعی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ میں کلفٹن کے علاقے میں رہائش پذیر ہوں اور بطور پروجیکٹ منیجر پرائیوٹ ملازمت کرتا ہوں۔
بلال نجیب کے مطابق 22 جون 2023 کو اپنے پروجیٹ پلاٹ نمبر PR/15/2 ایم اے جناح روڈ کراچی پر اپنی لیبر کے ہمراہ موجود تھا کہ تقریبا دن ساڑھے گیارہ بجے 3 اشخاص آئے جنہوں نے اپنا نام محمد امین سینیئر بلڈنگ انسپکٹر ، ظفر اقبال سینیئر بلڈنگ انسپکٹر اور سید عمیر کریم سینئیر بلڈنگ انسپکٹر آئے اور بتایا کہ وہ SBCA کے ملازمان ہیں اور آپکی بلڈنگ کو چیک کرنے آئے ہیں۔
بلال نجیب نے کہا کہ میں نے پروجیکٹ کے کاغذات چیک کروائے تو ملزمان نے مجھے کہا کہ سید اویس حسین ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے بھیجا ہے اور 40 لاکھ روپے بھتہ ہمیں دیں نہیں تو آپ کے پروجیکٹ کو توڑ پھوڑ کریںگے۔
مدعی نے بتایا کہ پروجیٹ کے نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے اپنے آفس بوٹ بیسن فون کر کے سلیمان رائیڈر سے 5 لاکھ روپے منگوائے ، پانچ لاکھ روپے محمد امین کو دیے اور کہا کہ بقیہ رقم 35 لاکھ روپے کا میں بندوبست کرتا ہوں جس پر وہ اشخاص وہاں سے چلے گئے اس کے بعد میں نے پلاٹ کے مالک سلیم گوڈیل سے بات کی تو انہوں نے کہا ایس بی سی اے کو کس چیز کا بھتہ دیں۔
بلال نجیب کے مطابق اس دوران مسلسل فون کر کے مذکورہ بالا اشخاص بھتہ مانگتے رہے کچھ دیر ہوئی تو بھتہ خور اپنی لیبر کے ہمراہ پروجیکٹ کو توڑ پھوڑ کے لیے پہنچ گئے اور توڑ پھوڑ شروع کر دی جس سے میرے پروجیکٹ کا 15 سے 20 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
مدعی کے مطابق میں اپنے پروجیکٹ پر پہنچا اور انہیں منع کیا جس پر وہ جاتے ہوئے بول گئے کہ رقم نہیں دی تو پی وی سی کینسل کروا کر آپکا پروجیکٹ بیسمنٹ سے توڑ پھوڑ شروع کرینگے جس پر پروجیکٹ کے مالک سے صلاح و مشورے کے بعد پریڈی تھانے جا کر مقدمہ ندرج کرانے گیا۔
مقدمے میں محمد امین ، ظفر اقبال ، سید عمیر کریم ، ضیا کالا بلڈنگ انسپکٹر اور سید اویس حسین ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جن کے پاس اضافی چارج سینٹرل کا ہے ، کے خلاف بھتہ لینے ، مانگنے اور پروجیکٹ کو نقصان کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔