بین الاقوامی

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر بدترین تشدد کیا؛ اقوام متحدہ

نیویارک: اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں پر طاقت کے استعمال اور تشدد میں اضافے سے اس کے مسائل کم نہیں ہوں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے جنین پناہ گزین کیمپ میں سرچ آپریشن کے دوران 12 فلسطینی نوجوانوں کی شہادت اور 150 کے قریب زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے طاقت کے بے جا استعمال سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا۔

نیویارک میں میڈیا سے گفتگو میں یو این کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا گیا جس سے خوں ریزی اور تشدد کا نیا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے۔

 

یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کے فلسطین پر فضائی حملے؛9 نوجوان شہید اور 27 زخمی

انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ اسرائیل کے اپنی سلامتی پر تحفظات درست ہیں لیکن تشدد میں اضافہ اس کا حل نہیں ہے۔ اسرائیل کے بے جا تشدد سے بنیاد پرستی کو تقویت ملے گی۔

مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ صرف بامعنی سیاسی عمل ہی فلسطینی عوام کی امید کو بحال کرسکتا ہے۔ اسرائیل فلسطین تنازع کا دو ریاستی حل ضروری ہے جس سے قبضے کا تصور کا خاتمہ ہوگا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجی ہلاک

انتونیو گوتریس نے جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیل کے فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں کو بدترین تشدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن سے شہری بری طرح متاثر ہوئے، 100 سے زائد زخمی اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مغربی کنارے کی شہری آبادی کو تشدد کی تمام کارروائیوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button