سعودی عرب کا تمام ممالک سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ
ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے برکس اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ’سنجیدہ‘ امن مذاکرات کیے جائیں۔
العربیہ نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے برکس کی ورچول کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جامع اور ٹھوس عمل شروع کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
سعودی ولی عہد نے اسرائیل کو اسلحے کی سپلائی بند کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک امن کا قیام ناگزیر ہے۔ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کر رہا ہے؛ ایمنسٹی انٹرنیشنل
سعودی ولی عہد نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبادت گاہوں، اسپتالوں اور اسکولوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس میں بچے، خواتین اور معصوم شہری مارے جا رہے ہیں۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ غزہ بہت مشکل میں ہے اور کانفرنس میں ہم سب کو اسرائیلی حملوں کو پوری قوت سے مسترد کرنا چاہیے۔ غزہ میں انسانی المیے کو روکنے کے لیے اجتماعی جدوجہد کی جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : غزہ میں متعدد اسرائیلی فوجی اپنے ہی ساتھی اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک
یاد رہے کہ برکس ورچول سربراہ کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت سعودیہ، متحدہ عرب امارات، چین، مصر، روس، برازیل، انڈیا، جنوبی افریقا، ارجنٹائن، ایتھوپیا اور ایران شریک ہیں۔