شوبز

“بات کا بتنگڑ نہ بنائیں”، نواز شریف سے متعلق بیان پر بشریٰ انصاری کی وضاحت

کراچی: شوبز انڈسٹری کی لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری نے مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت پیش کردی۔

بشریٰ انصاری نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاوْنٹ پر ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ “حال ہی میں کراچی آرٹس کونسل میں ایک سیشن کے لیے مجھے مدعو کیا گیا تھا جہاں میرے مرحوم والد بشیر احمد کے بارے میں گفتگو ہوئی تھی، میرے والد ایک بےباک صحافی تھے اور سیشن کے دوران اُن کی زندگی کے پہلووْں کا ذکر ہوا تھا”۔

اداکارہ نے کہا کہ “اسی گفتگو کے دوران، میں نے اپنے والد کی زندگی کا ایک واقعہ سُنایا تھا جس میں نواز شریف کی پارٹی کا ایک رہنما میرے والد کو رشوت دینے آیا تھا، میرے والد نے رشوت لینے سے انکار کردیا تھا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس رہنما کو نواز شریف نے نہیں بھیجا تھا کیونکہ ہر پارٹی میں اس طرح کے لوگ ہوتے ہیں جو اپنے لیڈر کے کہنے پر نہیں بلکہ خود اپنے مفاد کے لیے اس طرح کے کام کرتے ہیں”۔

 

مزید پڑھیں: ’ففٹی ففٹی‘ پروگرام میرا نہیں بلکہ زیبا شہناز کا تھا، بشریٰ انصاری

اُنہوں نے کہا کہ “میرے بیان کو غلط رنگ دے کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے کہ نواز شریف نے میرے والد کو رشوت دی تھی، ایسا کچھ نہیں ہے، میں نواز شریف کی بہت عزت کرتی ہوں، میرا تعلق کسی بھی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے لہٰذا میرے خلاف جھوٹی خبریں نہ پھیلائیں”۔

بشریٰ انصاری نے کہا کہ “ایک شہری ہونے کے ناطے مجھے بھی ہر حکومت سے کہیں نہ کہیں اختلاف رہا ہے لیکن میں نے کبھی کسی بھی سیاسی پارٹی کے خلاف بیان نہیں دیا کیونکہ میں اپنی رائے اپنی حد تک رکھتی ہوں اور ووٹ کے وقت اپنی رائے کا استعمال کرتی ہوں”۔

مزید پڑھیں: میرے جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ سے عمران خان کیخلاف ٹویٹ ہوئے، بشریٰ انصاری

اداکارہ نے کہا کہ “ہر حکومت نے اپنے دور میں اچھے کام بھی کیے اور غلط کام بھی کیے ہیں جن کے نتائج ہم آج تک بھگت رہے ہیں، نواز شریف نے پنجاب میں ترقیاتی کام کرواکے پورے پنجاب کا نقشہ ہی بدل ڈالا، عمران خان نے اسپتال بنوائے لیکن پاکستان پیپلز پارٹی سے میرا شکوہ ہے کہ اُنہوں نے اندرونی سندھ پر توجہ نہیں دی، اسی طرح ایم کیو ایم نے اپنے دور میں اختیار ہونے کے باوجود بھی کراچی کے لیے کام نہیں کیا”۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ “برائے مہربانی! مجھے کسی بھی سیاسی پارٹی کے ساتھ نہ جوڑیں اور میرے بیان کو غلط رنگ دے کر نہ پھیلائیں”۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button