کراچی ایئرپورٹ دھماکا: دوسرے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی
کراچی:کراچی ایئرپورٹ کے قریب چائنیز قافلے پر خودکش دھماکے کے ایک اور نئے دوسرے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
انسداد دہشتگردی منتظم عدالت میں سی ٹی ڈی نے دوسرے مقدمے میں خود کش دھماکے میں دہشت گردی کی معالی معاونت اور منصوبہ بندی کی ابتدائی اطلاعی رپورٹ جمع کرادی۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار دہشتگرد جاوید نے پولیس کے سامنے خودکش دھماکے اور منصوبہ بندی کا اعتراف کرلیا، ایئرپورٹ بم دھماکا منصوبہ بندی اور فنڈنگ کی مدد سے کیا گیا، گرفتار دہشت گرد جاوید نے انٹروگیشن میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
ابتدائی اطلاعی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم کے کمانڈر اور ماسٹر مائنڈ بشیر بلوچ اور عبد الرحمن نے فنڈنگ اور منصوبہ بندی کی، دہشت گردی کے منصوبے کو ہلاک دہشت گرد شاہ فہد اور گرفتار ملزم جاوید کے ذریعے تکمیل تک پہنچایا گیا۔
فنڈ سے کراچی الحرم آٹو موبائلز سے دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی خریدی گئی، کار میں بارودی مواد بھر کر منصوبے کو انجام دیا گیا، مقدمے میں کالعدم بی ایل اے مجید بریگیڈ کے اہم کمانڈروں کو نامزد کردیا گیا ہے۔
مقدمے میں خودکش دھماکے میں معاونت کرنے والے افراد بھی نامزد کیے گئے ہیں، مقدمے میں کالعدم بی ایل اے کے کمانڈر اور ماسٹر مائنڈ بشیر احمد بلوچ عرف بشیر زیب اور عبدالرحمن عرف رحمن گل نامزد ہیں۔
دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے نجی بینک کی حب چوکی کے افسر بلال اور اکاؤنٹ ہولڈر سعید علی کو بھی نامزد کردیا، مقدمہ ایس ایچ او تھانہ ایئرپورٹ انسپکٹر موسی کلیم کی مدعیت میں درج کیا گیا۔