بین الاقوامی

شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ

لندن: برطانیہ نے اسکولوں میں جنسی تعلیم کے نصاب کا ماہرین کے پینل کے ذریعے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ کے اسکولوں میں جنسی تعلیم کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین پر مشتمل پینل قائم کریا گیا جس میں ستمبر میں تازہ ترین رہنمائی کی جائے گی تاکہ کوئی بھی پریشان کن یا نامناسب مواد طلباء تک نہ پہنچنے کی یقین دہانی کرلی جائے۔

یہ جائزہ ٹیچنگ یونینز کے خدشات کے پیش نظر کیا جا رہا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بچوں کو ایسے تصورات سیکھائے جا رہے ہیں جسے سمجھنے کے لیے ابھی وہ بہت چھوٹے یا ان کی عمر اس کے لیے نامناسب ہے۔

 

اس سے قبل کنزرویٹو کی رکن اسمبلی مریم کیٹس نے بھی  دعویٰ کیا تھا کہ بچوں کو نامناسب تصاویر کی مدد سے اورل سیکس سے متعلق اسباق اور اس دوران اپنے پارٹنر کو کس طرح دم گھٹنے سے بچایا جاسکتا ہے، سکھایا جاتا ہے۔

جس پر برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ اسکولوں میں جنسی تعلیم کے نصاب پر نظرثانی کی جائے گی۔

تاہم 50 سے زائد چیریٹی اداروں نے حکومت کے جنسی تعلیم کے نصاب پر نظرثانی کے اقدام کو سیاسی فیصلہ قرار دیا۔

سکریٹری تعلیم گیلین کیگان نے کہا کہ بچوں کی فلاح و بہبود اور ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، اور میں ان رپورٹوں کے بارے میں والدین اور اساتذہ کے خدشات کا اظہار کرتا ہوں کہ اسکولوں میں نامناسب اسباق پڑھائے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب نیشنل ایسوسی ایشن آف ہیڈ ٹیچرز کے پالیسی ڈائریکٹر نے مارچ میں کہا تھا کہ یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ موجودہ نصاب کو وسیع مشاورت سے مشروط کیا گیا تھا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button