مودی سرکار کا کشمیریوں کےحق پرایک اور ڈاکا، لیتھیئم ذخائرفروخت کرنے کا اعلان
سرینگر: بھارت کی قابض حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے لیتھیئم ذخائر فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع ریاسی میں رواں سال لیتھیئم کے بڑے ذخائر دریافت ہوئے تھے۔ مودی کی حکمران جماعت انتخابات سے قبل کشمیر میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 6 ملین ٹن لیتھیئم کے ذخائر فروخت کرنا چاہتی ہے۔
عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت کی جانب سے کشمیر کے قدرتی وسائل کا بے دریغ استعمال غیر قانونی ہے اور اسے چوری مانا جائے گا۔
Advertisement
مالیاتی اور معیشت کے حوالے سے دنیا کے سب سے معتبر جرید نکی ایشیا کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں دریافت ہونے والے لیتھیئم کے ذخائر دنیا کے ساتویں بڑے ذخائر ہیں۔ مقامی آبادی کی لیتھیئم ذخائر کی وجہ سے ممکنہ جبری منتقلی پر شدید تشویش ہے۔
دریافت کیے گئے لیتھیئم ذخائر سیزمک زون 4 میں واقع ہیں جو ماحولیاتی خطرے کے حوالے سے ہائی رسک زون تصور کیا جاتا ہے