پاکستان کی وزیر مملکت نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کے وفد کی قیادت کی
جنیوا (امن نیوز) پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کے وفد کی قیادت کی جہاں انھوں نے یونیورسل پیریڈک ریویو (یو پی آر) کے تحت پاکستان کی رپورٹ پیش کی ۔
اس اہم اجلاس میں پاکستان نےاپنے کیس کو بھرپور انداز میں عالمی برادری کے سامنے پیش کیا جس میں جینیوا میں پاکستان مشن اور وزارت خارجہ کا کلیدی کردار ہے جہاں ہرچار سال بعد اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کا جائزہ لیا جاتا ہے
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے پریزنٹیشن اور دلائل میں گزشتہ پانچ سالوں میں انسانی حقوق کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا اور انسانی حقوق کے عالمی مباحثے میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔
پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے عالمی برادری کو بتایا کہ سن دو ہزار سترہ میں پاکستان کےاپنے آخری یو پی آر جائزے کی سفارشات کے مطابق پاکستان نے انسانی حقوق کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے متعدد قانون سازی، پالیسی اور قابل ذکر ادارہ جاتی اقدامات کیے ہیں
جن میں ٹرانس جینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ کی منظوری، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کا قیام، نیشنل ایکشن پلان برائے انسانی حقوق کا آغاز، جس کا مقصد پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کو بہتر بنانا ہے۔
انصاف تک رسائی،صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کا ایک،ٹارچر اور کسٹوڈیل ڈیتھ (روک تھام اور سزا) ایکٹ، 2022 کا نفاذ،ہندو میرج ایکٹ، 2017 کا نفاذ اور 2021 میں سکھ گوردواروں اور مذہبی امور کا بل اور خصوصا اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ شامل ہیں،
لاپتہ بچوں کی اطلاع دینے کے لیے الرٹ سسٹم بنانے کے لیے زینب الرٹ،انفورسمنٹ آف ویمنز پراپرٹی رائٹس ایکٹ,غریب اور کمزور طبقات کی انصاف تک رسائی انسداد عصمت دری (تحقیقات اور مقدمہ) ایکٹ 2021 کا نفاذ, صنفی بنیاد پر تشدد پر خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں