ویژن 2025 کا سفر جاری تھا کہ 2018ء میں تبدیلی لائی گئی
برسلز(امن نیوز انٹرنیشنل)چودری عابد حسین سینئر رہنماپاکستان مسلم لیگ ن بیلجیئم ; نے کہا کہ ویژن 2025 کا سفر جاری تھا کہ 2018ء میں تبدیلی لائی گئی، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز نسل تیار کی گئی۔
انہوں نے کہہ کہ نوازشریف کو نکالنے کا فیصلہ پانامہ فیصلے سے پہلے ہو چکا تھا،نوازشریف کی حکومت کو نہیں نکالا گیا بلکہ ترقی چھین لی گئی،نوازشریف دور کا ایک ایک منصوبہ متنازعہ بناکر بند کیا گیا بلکہ متبادل بھی نہیں دیاگیا،یہ منصوبہ تھا کہ چار سال میں مخالفین کی پگڑی اچھال کر جیل بھر دو۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک کہاں کھڑا ہے۔
آئی ایم ایف کے محتاج ہیں اس کے معاہدے کو قبول کرنے کے لئے اس لئے راضی ہیں کیونکہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔ حکومت کی انتھک محنت کی وجہ سے آج کوئی دشمن بھی نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ کر جائے گا لیکن اندر سے لوگ مسلسل برینڈ پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں، پاکستان کے خلاف مہم چلائی جا رہی کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ منسوخ ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مشرف کے مارشل لاء کا سامنا کیا لیکن کبھی امریکہ جاکر نہیں کہا پاکستان کی امداد بند کردو،ہمیں اپنی سیاست و ریاست کے مفاد میں فرق کی تمیز سیکھنی ہوگی،ہماری شناخت پاکستان سے بڑی نہیں ہے وہاں تمام تنازعات کو ختم کرناہوگا جہاں پاکستان کی شناخت ہوگی۔
پاکستان پر دنیا کا اعتماد بحال ہوا ہے اسکے بعد سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوں گے،ملکی معیشت کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ قوموں کے مستقبل کا انحصار میزائلوں پر نہیں بلکہ کلاس رومز کے انقلاب میں ہے،امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ دنیا میں اسلام و مسلمان مظاہرے کرنے پر مجبور ہیں،اسرائیل جو کراچی سے بھی چھوٹا ہے کسی میں جرات نہیں جو ہولو کاسٹ پر بات کرے، مسلمان پونے دو ارب ہیں کبھی توہین رسالت اور کبھی قرآن کریم کی بے حرمتی ہوتی لیکن ہم مظاہرہ کرنے پر مجبور ہیں،ایک کروڑ ملک کی مقدس چیزیں اہم ہیں لیکن پونے دو ارب کی اہمیت نہیں ہے کیونکہ وہاں کاعلم سب سے زیادہ ہے۔