بزنس

ایف پی سی سی آئی نے معدنیات کی برآمدات پر پابندی کی مخالفت کردی

کراچی: وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ خام معدنیات اور ماربل پر مجوزہ پابندی کی مخالفت کرتے ہیں جوکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے منظور کی ہے اور جس میں دھاتی اور غیر دھاتی دونوں طرح کی معدنیات شامل ہیں۔

فیڈریشن ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ یہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے وژن سے متصادم ہے جس نے معدنیات کو اپنے پانچ فوکس ایریاز میں سے ایک رکھا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر معدنیات کے شعبے کو مراعات دی جاتی ہیں تو اس کی برآمدات دو سے تین سال کی مختصر مدت میں 10ارب ڈالر تک پہنچ سکتیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جائیدادوں پر نئی طرح کے ویلتھ ٹیکس مسترد کرتے ہیں، ایف پی سی سی آئی

ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ویلیو ایڈڈ مینوفیکچرنگ سہولیات کے قیام کیلیے 2 سے 3 سال کی ڈیڈ لائن کے ساتھ ایک فریم ورک دے،کیونکہ راتوں رات ویلیو ایڈیشن ماڈل پر منتقل ہونا عملی طور پر ناممکن ہے۔

نائب صدر ایف پی سی سی آئی ذکی اعجاز نے تجویز پیش کی کہ ایف پی سی سی آئی SIFC کو خط لکھے اور اسے پورے مائینز اور معدنیات کے شعبے کے لیے اس پریشان کن خبر سے آگاہ کرے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف پی سی سی آئی نے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کی حمایت کا اعلان کردیا

سابق صدر اسلام آباد چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری شکیل منیر نے کہا کہ مجوزہ پابندی نے کاروباری برادری کو ایک جھٹکا دیا ہے، کیونکہ اسے ایس آئی ایف سی کے اقدامات سے تقویت ملی ہو ئی تھی اور دوسری طرف یہ معاملہ فارن ڈائریکٹ انوسیمنٹ، جوائنٹ وینچرز اور صنعتی تعاون لانے میں رکاوٹ کا باعث بنے گا۔

مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے نائب صدر بلال خان نے نشاندہی کی کہ یہ شعبہ پہلے ہی خطے میں سب سے مہنگی بجلی کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button